ارشد کی پرفارمنس کے بعد خاتون تھروور نے ایتھلیٹکس کو توجہ ملنے کی امید باندھ لی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ورلڈ چیمپئن شپ کے سلور میڈلسٹ ایتھلیٹ ارشد ندیم کے ساتھ ٹریننگ کرنے والی اور پاکستان کی ٹاپ ویمن جیولن تھروور فاطمہ حسین کا کہنا ہے کہ ارشد ایک فائٹر کھلاڑی ہیں، انجری کے بعد شاندار کم بیک کیا۔ ارشد کی کامیاب پرفارمنس کے بعد امید ہے کہ ملک میں ایتھلیٹکس کو بھی توجہ دی جائے گی۔

ارشد ندیم نے گزشتہ شب ہنگری کے شہر بڈاپسٹ میں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں 87.82 کی تھرو کے ساتھ سلور میڈل جیتا اور ورلڈ چیمپئن شپ میں میڈل جیتنے والے پہلے ایتھلیٹ بنے۔

ارشد کی پرفارمنس پر جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستان کی ویمن جیولن تھرو چیمپئن فاطمہ حسین نے کہا کہ ارشد نے ثابت کردیا کہ وہ فائٹر پلیئر ہیں۔

فاطمہ کا کہنا تھا کہ وہ ارشد ندیم کے ساتھ ہی ٹریننگ کرتی ہیں، ارشد ندیم نے انجری کے بعد شاندار کم بیک کیا حالانکہ ورلڈ چیمپئن شپ کےلیے روانگی سے 10 روز قبل انہیں گھٹنے میں مسئلہ ہوا تھا لیکن اس سے ان کی پرفارمنس پر اثر نہیں پڑا۔

نیشنل گیمز کی گولڈ میڈلسٹ فاطمہ حسین کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم کی پرفارمنس سے پاکستان کی پوری ایتھلیٹکس فیملی کا نام روشن ہوگا اور امید ہے کہ اب ملک میں ایتھلیٹکس، خاص طور پر جیولن تھرو کو بھی توجہ ملے گی۔

فاطمہ حسین نے کہا کہ ان کی خواہش ہے کہ جس طرح ملک میں کرکٹ کو اسپانسرشپ ملتی ہے، ایتھلیٹکس کو بھی ایسے ہی اسپانسرشپ ملے تاکہ مزید کھلاڑی ملک کا نام روشن کرسکیں۔



اپنی رائے کا اظہار کریں