
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اب کورونا وائرس ٹیسٹ کو بھول جائیں، کیونکہ یہ کام اب انسانوں کا سب سے قریبی دوست کتا باآسانی، جلدی اور درست طور پر کرتا ہے۔
ان ماہرین کے مطابق اس کے لیے روایتی انداز میں آپ کو سواب دینے کی بھی ضرورت نہیں کیونکہ کتا صرف سونگھ کر یہ ٹیسٹ کرسکتا ہے۔
اس سلسلے میں کتوں کو اس طرح تربیت دی گئی ہے کہ وہ لوگوں کے ٹخنوں کو سونگھے اور اگر انہیں کوویڈ وائرس لاحق ہے تو وہیں بیٹھ کر یہ اشارہ دیتے ہیں کہ اسے کوویڈ ہے۔
ان کتوں کی نگہداشت کرنے اور سنبھالنے والے افراد لوگوں کی اتاری ہوئی جرابیں ان کتوں کی کوویڈ ٹیسٹ ٹریننگ کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ایک کتا کورونا وائرس کا پتہ ریپڈ اینٹی جین اور پی سی آر ٹیسٹ کے مقابلے میں زیادہ تیزی اور درست طور پر کرسکتا ہے کیونکہ ان میں سونگھنے کی صلاحیت غیر معمولی طور پر زیادہ ہوتی ہے۔
ان کی صلاحیت اس حوالے سے اس قدر زیادہ ہے کہ وہ لوگ جن میں سائنسی طریقے سے کورونا کی علامتیں ظاہر نہیں ہوتیں ان کے بارے میں بھی یہ کتے درست بتا دیتے ہیں۔
امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کے سانتا باربرا اور بائیو سینٹ کے محققین کی جانب سے اس سلسلے میں ایک تحقیق کی گئی۔ جس میں انہوں نے 30 ملکوں کے 400 سائنسدانوں کی 29 ریسرچ کا میٹا تجزیہ کیا۔
اس میں 31 ہزار نمونوں سے یہ ظاہر ہوا کہ تربیت یافتہ کتے کوویڈ سے منسلک انفیکشن کی بہت کم بو سے بھی اسے سونگھ سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق 84 فیصد کتوں پر تحقیق سے پتہ چلا کہ کتے میڈیکل ٹیسٹ کے مقابلے میں کافی زیادہ حد تک درست بتاسکتے ہیں کہ کسی کو کوویڈ ہے یا نہیں۔