
مصر کا دارالحکومت قاہرہ سرمایہ کاری کیلئے ایک بااعتماد شہر کے طور پر ابھر رہا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اگلے چند سالوں میں مصر میں 120 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔
عالمی ریئل اسٹیٹ کنسلٹنسی نائٹ فرینک نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ بڑی عالمی طاقتیں بشمول سعودی عرب، امریکا، برطانیہ، متحدہ عرب امارات، جنوبی کوریا اور چین نے افریقا میں اپنی سرمایہ کاری کے شعبوں کی تجدید کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مصر کی آبادی 10 کروڑ سے تجاوز کر رہی ہے اور اس کا تاریخی محل وقوع غیر معمولی مواقع فراہم کرتا ہے، یہ مواقع خلیج تعاون تنظیم (جی سی سی) میں شامل ممالک اور دیگر مشرق وسطیٰ کی ریاستوں کیلئے بہت شاندار ہیں۔
مصر کے وزیر تجارت و صنعت احمد سمیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب دوسرا بڑی سرمایہ کار ہے جس نے 6.1 ارب ڈالر کے مختلف منصوبوں پر سرمایہ کاری کی ہے۔
ان منصوبوں میں صنعت، تعمیرات، سیاحت، زراعت، مالیات، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
عالمی ریئل اسٹیٹ کنسلٹنسی کا کہنا ہے کہ مصر میں دو ارب مربع فٹ کی جائیدادوں پر کاروبار ہوسکتا ہے، قاہرہ میں ریئل اسٹیٹ کے زبردست مواقع موجود ہیں۔
2022 میں دارالحکومت میں ریئل اسٹیٹ سرمایہ کاری 20 ارب ڈالر تھی جس میں رہائشی شعبے کیلئے 16 ارب ڈالر شامل تھے۔