وائرل ’باربی فیٹ چیلنج‘ کیا ہے؟ ماہرین صحت اس سے خبردار کیوں کر رہے ہیں؟

فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا 

ماہرین صحت خواتین کو ٹرینڈنگ ’باربی فیٹ‘ چیلنج کے پیشِ نظر جسم پر آنے والے مضر اثرات سے متعلق خبردار کر رہے ہیں۔

ماہرین صحت ایک نئے ٹِک ٹاک چیلنج پر تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں جسے ’باربی فیٹ‘ چیلنج کا نام دیا گیا ہے، اس چیلنج کو سوشل میڈیا کے ذریعے  مقبولیت حاصل ہوئی ہے۔

یہ چیلنج گریٹا گیروِگ کی فلم ’باربی‘ کا نتیجہ ہے جس نے بڑے پیمانے پر عالمی سطح پر توجہ حاصل کی ہے، اس فلم کے ریلیز ہونے کے بعد لوگوں میں گلابی رنگ کا ایک نیا جنون دیکھنے کو سامنے آ رہا ہے۔

’باربی فیٹ‘ چیلنج میں وہ لوگ شامل ہورہے ہیں جو اپنے پیروں کی انگلیوں لمبا، پتلا اور نازک پاؤں دکھانا چاہتے ہیں جو کہ بالکل مشہور باربی ڈول کی طرح دکھتا ہو جبکہ ماہرین صحت خبردار کر رہے ہیں کہ یہ رجحان جسمانی اور دماغی صحت دونوں پر نقصان دہ اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ’باربی فیٹ‘ پوز (پوزیشن) پٹھوں پر تناؤ کا باعث بن سکتا ہے جس سے پٹھوں کے درد کا سبب اور ممکنہ طور پر چوٹیں لگ سکتی ہیں۔

ماہرین صحت کے مطابق ’باربی فیٹ‘ چیلنج جسم کو درج ذیل طریقوں سے متاثر کر سکتا ہے۔

ٹانگوں کے پٹھوں پر اثر

باربی فیٹ چیلنج بار بار کرنے سے ٹانگوں کے پٹھوں پر کافی دباؤ پڑ سکتا ہے، پاؤں کی انگلیوں کے پوروں پر کھڑے ہونے کے لیے پٹھوں کو خاصی محنت کی ضرورت ہوتی ہے۔

ان پٹھوں کے زیادہ وقت تک مصروف رہنے سے آنے والی تھکاوٹ تکلیف کا باعث بن سکتی ہے اگرچہ اس وائرل ٹرینڈ کو کبھی کبھار کیا جا سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ چیلنج کی کوشش کرنے والے افراد اکثر زیادہ مشقت کا خطرہ مول لے لیتے ہیں جس سے پٹھوں میں تناؤ اور دیگر متعلقہ چوٹوں کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

ہڈیوں پر اثرات

پیروں اور ٹخنوں کی ہڈیاں طویل مدت تک کھڑی پوزیشن میں رہتے ہوئے پورے جسم کا وزن برداشت کرنے کے لیے نہیں بنائی گئی ہیں، ہڈیوں کو بار بار اس طرح کے دباؤ کا نشانہ بنانا مائیکرو فریکچر اور تناؤ کی چوٹوں کا باعث بن سکتا ہے۔

سنگین صورتوں میں یہ ممکنہ طور پر تناؤ یا فریکچر جیسے حالات پیدا کر سکتا ہے جس میں پاؤں کو جوڑنے والے ٹشوز میں سوزش اور درد آ جا تا ہے۔

گھٹنے کی پیچیدگیاں

’باربی فیٹ‘ چیلنج گھٹنوں کو متاثر کر سکتا ہے، خاص طور پر پیٹیلو فیمورل جوائنٹ (وہ جگہ جہاں گھٹنے کا کیپ (پیٹیلا) ران کی ہڈی (فیمر) سے ملتی ہے۔) 

’باربی فیٹ‘ چیلنج کی طویل مشق پیٹیلوفیمورل پین سنڈروم جیسے حالات کو ہوا دے سکتی ہے یا پھر گھٹنے کے پہلے سے موجود مسائل کو بڑھا سکتی ہے۔

اگر آپ یہ رپورٹ پڑھنے کے باوجود چیلنج میں حصہ لینے کا انتخاب کر رہے ہیں تو درج ذیل احتیاطی تدابیر پر غور کریں:

فریکوئنسی کو محدود کریں: بار بار چیلنج کو دہرانے سے گریز کریں اور پٹھوں، ہڈیوں اور جوڑوں پر دباؤ کو کم کرنے کے لیے پاؤں کو کھڑا رکھنے کی مدت کو محدود کریں۔

کھینچنا: پنڈلی کے پٹھوں میں لچک برقرار رکھنے اور نچلے جسم کی مجموعی لچک کو فروغ دینے کے لیے کھینچنے کی مشقوں کو ترجیح دیں۔

اپنے جسم کو سنیں: تکلیف یا درد کی کسی بھی علامت پر دھیان دیں اور اگر آپ کو کوئی منفی اثرات محسوس ہوں تو فوراً رُک جائیں۔



اپنی رائے کا اظہار کریں