اگر نکسیر پھوٹ جائے تو کیا کریں؟

--- فائل فوٹو
— فائل فوٹو

یہ عام مشاہدہ ہے کہ بیٹھے بٹھائے کچھ لوگوں کی ناک سے اچانک خون بہنا شروع ہوجاتا ہے، جسے عرف عام میں نکسیر پھوٹنا بھی کہتے ہیں، یہ ایک عام بیماری ہے جس کی بظاہر کوئی وجہ نہیں ہوتی۔

عموماً 6 سے 10 برس کی عمر کے بچوں، 50 سے 80 سال کے افراد اور حاملہ خواتین کو اس کی شکایت عام رہتی ہے، جبکہ خون جمنے کی خرابی کے حامل افراد، وہ لوگ جو ایسی دوائیں لیتے ہیں جو خون جمنے میں معاون ہوتی ہیں، نزلہ، الرجی یا سائنوسائٹس میں مبتلا لوگوں کے ناک سے خون آنے کا بھی زیادہ امکان ہوتا ہے۔

اس کی دو اقسام ہیں پہلی ناک کے اگلے حصے سے خون بہنا اور دوسری ناک کے پچھلے حصے سے نکسیر کا پھوٹنا جو کہ زیادہ خطرناک ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ناک کے اگلے حصے سے پھوٹنے والی نکسیر ناک کی درمیانی جھلی جو نتھنوں کو الگ کرتی ہے اس سے پھوٹتی ہے۔ اس میں بہت ساری خون کی رگیں ہوتی ہیں۔ چہرے پر چوٹ یا ناخن لگنے سے بھی نکسیر پھوٹ سکتی ہے۔

زیادہ خطرناک سمجھی جانے والی دوسری قسم جس میں ناک کے پچھلے حصے کی گہرائی سے خون بہتا ہے لیکن بہت کم حالات میں پھوٹتی ہے۔ اکثر بڑی عمر کے افراد کو بلڈ پریشر میں اضافہ یا چہرے پر چوٹ آنے کی صورت میں ناک کے پچھلے حصے سے نکسیر بہتی ہے۔

نکسیر پھوٹنے سے کیسے بچیں؟

ہیومڈیفائر استعمال کریں:

ہیومڈیفائر (humidifier) خشک ہوا میں نمی برقرار رکھتے ہیں، بصورت دیگر ناک اور گلے کی ہوا کی نالیاں خشکی سے سوج جاتی ہیں۔

نمکین اسپرے:

ماہرین ناک کے خشک حصوں کو نم کرنے اور خشک ہونے سے بچانے کے لیے سیلائن (نمکین پانی) نیزل اسپرے استعمال کرنے پر زور دیتے ہیں۔

ان کے مطابق سیلائن اسپرے کے استعمال سے ناک کے خشک ہونے کی شکایت میں کمی آسکتی ہے، اس سے الرجی کی علامات اور بہتی ہوئی ناک میں بھی بہتری آسکتی ہے۔

تمباکو نوشی سے پرہیز کریں:

تمباکو نوشی سے ناک میں جلن اور خشک ہونے کا امکان ہوتا ہے اس لیے تمباکو نوشی کم کرنے یا مکمل طور پر چھوڑنے کی کوشش کریں۔

جھلیوں کو نم کریں:

جن افراد کو نکسیر پھوٹنے کی شکایت ہو وہ پانی میں گھلنے والا جیل یا پیٹرولیم جیلی کی ایک تہہ کو روئی کی مدد سے نتھنوں کے اوپر لگائیں، اس سے بھی خشکی سے بچا جاسکتا ہے۔

پانی کا استعمال کریں:

اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ زیادہ سے زیادہ پانی پی رہے ہیں۔

نکسیر پھوٹنے کی صورت میں دیسی علاج:

نکسیر پھوٹنے کے فوراً بعد نیم کے پتے یا اجوائن پیس کر سر میں لگانا بھی خاصا مفید ثابت ہوتا ہے۔

رس دار پھل، دودھ، دہی اور پانی والی ٹھنڈی ترکاریاں جیسے لوکی، شلجم اور مولی وغیرہ کھائیں۔

اس کے علاوہ ناک میں خارش کرنے سے پرہیز کریں، ایسپرین کا استعمال کم سے کم کریں، اس سے خون پتلا ہوتا ہے اور نکسیر کا ذریعہ بنتا ہے۔



اپنی رائے کا اظہار کریں